۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
عطر قرآن

حوزہ|بعض ناشائستہ اعمال ماضی کے اچھے اعمال کو بھی اکارت کر دیتے ہیں۔ انبیاء اور عدل کی خاطر قیام کرنے والوں کے قاتلین اور کفار خداوند عالم کے سامنے اپنے اعمال کی نابودی پر کوئی مددگار نہیں رکھتے اور نہ کوئی شفاعت کرنے والا۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَمَا لَهُم مِّن نَّاصِرِينَ ﴿آل عمران، 22﴾

ترجمہ: یہ وہ (بدنصیب) ہیں جن کے اعمال دنیا و آخرت میں اکارت و برباد ہوگئے۔ اور ان کے لئے کوئی مددگار نہیں ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ انسان کے نیک اعمال قابل قدر اور دنیوی و اخروی نتائج کے حامل ہیں.
2️⃣ نیک عمل سرمایہ ہے اور انسان کے لئے دنیا و آخرت میں مددگار.
3️⃣ بعض ناشائستہ اعمال ماضی کے اچھے اعمال کو بھی اکارت کر دیتے ہیں.
4️⃣ انبیاء اور عدل کی خاطر قیام کرنے والوں کے قاتلین اور کفار خداوند عالم کے سامنے اپنے اعمال کی نابودی پر کوئی مددگار نہیں رکھتے اور نہ کوئی شفاعت کرنے والا.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

تبصرہ ارسال

You are replying to: .